عنوان | رسالہ | شمارہ | موضوع | صفحات | |
---|---|---|---|---|---|
تکثیرازواج النبیؐ | برہان‘دہلی | 1952-6 | ازواج النبیؐ: متفرق | 38 - 50 | |
یہ طے ہے سجدے ہمیںکریں گے نگاہ دل سرسے پہلے | برہان‘دہلی | 1952-10 | منظومات: نظمیں | 52 - 52 | |
حجابِ نورو ظلمت میں رہے پر تو فگن ہم بھی | برہان‘دہلی | 1953-7 | منظومات: غزلیں | 53 - 53 | |
عرفانِ مختوم | برہان‘دہلی | 1954-1 | منظومات: نظمیں | 54 - 57 | |
نہیں انساں کو لازم بے نیازِ آر زو رہنا | برہان‘دہلی | 1955-8 | منظومات: نظمیں | 55 - 55 | |
محبت کی قسم فردوس بھی بیت الحزن بھی ہے | برہان‘دہلی | 1953-5 | منظومات: غزلیں | 55 - 55 | |
حُسن کاہرایک جلوہ عشق کاپیغام ہے | برہان‘دہلی | 1952-7 | منظومات: نظمیں | 55 - 55 | |
یہ نہ کہئے سعی پیہم کا کوئی حاصل نہیں | برہان‘دہلی | 1955-9 | منظومات: غزلیں | 56 - 56 | |
بلالؓ | برہان‘دہلی | 1953-10 | سیرتِ صحابہ کرامؓ: بترتیب حروفِ تہجی | 56 - 56 | |
اس بھید سے کسی کی نظر آشنا نہیں | برہان‘دہلی | 1954-2 | منظومات: غزلیں | 56 - 56 | |
نہ محمل ہے نہ محمل کا کوئی دیوانہ برسوں سے | برہان‘دہلی | 1955-3 | منظومات: غزلیں | 56 - 56 | |
بلالؓ | برہان‘دہلی | 1953-10 | منظومات: نظمیں | 56 - 56 | |
الم یہ کس کے جلوے بن کے عنوان نظر نکلے | برہان‘دہلی | 1956-3 | منظومات: غزلیں | 56 - 56 | |
رونقِ محفل ہوں میں | برہان‘دہلی | 1954-3 | منظومات: نظمیں | 56 - 56 | |
لیے چہرے پہ زلفیں جب وہ لالہ فام آئے گا | برہان‘دہلی | 1959-11 | منظومات: غزلیں | 57 - 57 | |
جہاںمیں سوزِ محبت کاترجماں نہ ملا | برہان‘دہلی | 1952-11 | منظومات: نظمیں | 57 - 57 | |
جو ساقی سے آئی ہے پیمانے میں رکھ دینا | برہان‘دہلی | 1952-5 | منظومات: غزلیں | 57 - 57 | |
نالۂ دل گداز کو ذوقِ فلک رسی نہ دے | برہان‘دہلی | 1952-3 | منظومات: غزلیں | 57 - 57 | |
لب تک آئی اور پیغامِ خودی ہوتی گئی | برہان‘دہلی | 1954-8 | منظومات: غزلیں | 57 - 57 | |
حریفِ گل نہ رہا دشمنِ خزاں نہ رہا | برہان‘دہلی | 1960-2 | منظومات: غزلیں | 57 - 57 | |
یک رنگی | برہان‘دہلی | 1946-6 | منظومات: نظمیں | 57 - 57 | |
لا تخف انک انت الاعلیٰ | برہان‘دہلی | 1961-5 | منظومات: نظمیں | 57 - 57 | |
روحِ چمن ہوں رونق دارو رسن ہوں مَیں | برہان‘دہلی | 1962-4 | منظومات: غزلیں | 57 - 57 | |
ابھی لے آؤں رقصِ بے خودی میں بزمِ امکاں کا | برہان‘دہلی | 1953-12 | منظومات: غزلیں | 57 - 57 | |
حیات عشقِ ہوں پرور دئہ وفاہوں میں | برہان‘دہلی | 1955-6 | منظومات: غزلیں | 57 - 57 | |
وہ جلوہ اگر جلوۂ ہر بام نہیں ہے | برہان‘دہلی | 1959-3 | منظومات: غزلیں | 57 - 57 | |
عشق نے انگڑائی لی جب نغمہ خواں ہوتے ہوئے | برہان‘دہلی | 1952-1 | منظومات: غزلیں | 57 - 57 | |
گلِ رنگیں | برہان‘دہلی | 1945-10 | منظومات: نظمیں | 57 - 58 | |
یہ جانے کس ادا کے ساتھ وہ گلشن میں آتے ہیں | برہان‘دہلی | 1966-2 | منظومات: غزلیں | 57 - 59 | |
نذرِ (غالب) | برہان‘دہلی | 1950-10 | منظومات: نظمیں | 58 - 58 | |
عہدِ شباب میں جو بہر رہ گزر ملے | برہان‘دہلی | 1956-11 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
آتی ہے اِک آواز مجھے دل کی طرف سے | برہان‘دہلی | 1959-7 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
گلشن کے اشارے کیا جانے گفتار بیاباں کیا سمجھے | برہان‘دہلی | 1959-12 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
خوشی بھی غم بھی نذرِ انقلابِ انجمن ہوں گے | برہان‘دہلی | 1960-12 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
جامع دہلی | برہان‘دہلی | 1952-2 | منظومات: نظمیں | 58 - 58 | |
اسی ذرے میں ظرفِ آسماں باقی نہیں رہتا | برہان‘دہلی | 1954-11 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
نذرِ (غالب) | برہان‘دہلی | 1950-10 | نوٹ: اس حصے میں شخصیات کے اصل ناموں کی بنا پر حروفِ تہجی کی ترتیب سے رکھا گیا ہے تاکہ ایک شخصیت پر مقالات ، تبصرے ایک ہی جگہ دستیاب ہوں، شخصیات کے حوالے سے دیگر موضوعات دیکھنے بھی مناسب ہوں گے۔ مزید برآں غازیان کے حوالے سے دیکھیے: ’’ایمان وعقائد میں عظمت | 58 - 58 | |
نالہ شب گیر | برہان‘دہلی | 1954-6 | منظومات: نظمیں | 58 - 58 | |
ساقی | برہان‘دہلی | 1964-10 | منظومات: نظمیں | 58 - 58 | |
چلا | برہان‘دہلی | 1953-8 | منظومات: نظمیں | 58 - 58 | |
کم ہیں سامانِ طرب میر ے لیے کم ہی سہی | برہان‘دہلی | 1956-12 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
عہدِ شباب میں جو بہر رہ گزر ملے | برہان‘دہلی | 1956-11 | نوٹ: اس حصے میں شخصیات کے اصل ناموں کی بنا پر حروفِ تہجی کی ترتیب سے رکھا گیا ہے تاکہ ایک شخصیت پر مقالات ، تبصرے ایک ہی جگہ دستیاب ہوں، شخصیات کے حوالے سے دیگر موضوعات دیکھنے بھی مناسب ہوں گے۔ مزید برآں غازیان کے حوالے سے دیکھیے: ’’ایمان وعقائد میں عظمت | 58 - 58 | |
نیاز مند محبت سے وہ رمیدہ سہی | برہان‘دہلی | 1957-7 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
طور پر اِک تصادم برق و نظر نے کیا کیا | برہان‘دہلی | 1958-6 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
بگڑنے پربھی دُنیا کی رونق کم نہیں ہوتی | برہان‘دہلی | 1952-4 | منظومات: نظمیں | 58 - 58 | |
چمن کانٹے میں گلشن میں بیاباں دیکھنے والے | برہان‘دہلی | 1960-3 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
چھڑا سکی نہ غم و فکرِ دو جہاں سے مجھے | برہان‘دہلی | 1961-4 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
کیوں ڈبونے پر ہیں آمادہ تہِ دل سے مجھے | برہان‘دہلی | 1947-5 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
حسن تو چھایا ہوا کونین کی محفل پہ تھا | برہان‘دہلی | 1953-4 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
پروازِ تخیل | برہان‘دہلی | 1952-4 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
گرفتارِ نشیمن کو اگر طرزِ فغاں آئے | برہان‘دہلی | 1955-10 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
وہ کہنے کو تو فرزانہ ہیں فرزانہ نہیں ہوتے | برہان‘دہلی | 1963-12 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
نغمہ فطرت | برہان‘دہلی | 1950-8 | منظومات: نظمیں | 58 - 58 | |
ہم نے مانا کہ وہ نزدیکِ رگِ جاں ہوں گے | برہان‘دہلی | 1959-4 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
یہ شغلِ بادہ تجلی عام ہے کہ نہیں | برہان‘دہلی | 1960-5 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
شعلوں کی ہے نمود گل و یاسمین نہیں | برہان‘دہلی | 1956-10 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
بھلا کب تک کوئی تکلیفِ سعی رائگاں دیکھے | برہان‘دہلی | 1962-8 | منظومات: غزلیں | 58 - 58 | |
ترکِ آرزو | برہان‘دہلی | 1946-1 | منظومات: نظمیں | 58 - 58 | |
پروانہ | برہان‘دہلی | 1951-9 | منظومات: نظمیں | 59 - 59 | |
کیے خاک پر پروانہ نے پھر بال وپر پیدا | برہان‘دہلی | 1954-6 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
رہینِ سوزِ وفا شاد کام ہو نہ سکا | برہان‘دہلی | 1957-11 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
قصرِ ظلم وجور کی بنیاد مستحکم سہی | برہان‘دہلی | 1958-8 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
قیدیٔ زنداں کہ وقفِ گلستاں رہنے دیا | برہان‘دہلی | 1959-8 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
جبل الطارق | برہان‘دہلی | 1954-10 | منظومات: نظمیں | 59 - 59 | |
جب کوئی دعائے نیم شبی ممنونِ اثر ہو جاتی ہے | برہان‘دہلی | 1958-4 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
برائے امتحانِ عشق جب ہم ناتواں نکلے | برہان‘دہلی | 1961-12 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
ہر ساز محبت ہے اندازِ کلام اُن کا | برہان‘دہلی | 1962-9 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
مستی علم و نظر | برہان‘دہلی | 1954-7 | منظومات: رباعیات | 59 - 59 | |
نالۂ سحری | برہان‘دہلی | 1957-3 | منظومات: نظمیں | 59 - 59 | |
کیفِ نغمہ بھی ہے کچھ نالۂ دمساز کے ساتھ | برہان‘دہلی | 1958-2 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
تائید وفاہیں کرمِ عام ہمارے | برہان‘دہلی | 1955-11 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
بدل گیا ہے خودی سے مذاقِ رندانہ | برہان‘دہلی | 1955-1 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
سمجھے نہ حقیقت کو اپنی، انسان کو انساں بھول گئے | برہان‘دہلی | 1961-2 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
ہوئی مدت کہ لطفِ پیرِ میخانہ نہیں دیکھا | برہان‘دہلی | 1965-7 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
نگاہوںمیں جوتوپیدامذاقِ گفتگو کرلے | برہان‘دہلی | 1952-8 | منظومات: نظمیں | 59 - 59 | |
بڑھے توقیران کی اہل عالم کی نگاہوں میں | برہان‘دہلی | 1955-12 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
دُنیا کہاں نگاہِ حقیقت نگر کہاں | برہان‘دہلی | 1946-7 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
پھر کہاں یہ سرخوشی ساقی خمار آنے کے بعد | برہان‘دہلی | 1951-8 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
اشارے | برہان‘دہلی | 1951-12 | منظومات: نظمیں | 59 - 59 | |
اگر فلک سے کوئی بجلیاں نہ برسائے | برہان‘دہلی | 1954-4 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
لذتِ غم میٔ سرِ جوش ہوئی جاتی ہے | برہان‘دہلی | 1957-9 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
چمن دیکھے نہیں ہم نے کہ ویرانے نہیں دیکھے | برہان‘دہلی | 1962-1 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
جو رکھتے ہیں محبت آشنا دل اپنے سینوں میں | برہان‘دہلی | 1965-12 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
ذرا گرمی پیغامِ وفا کا امتحاں کرلے | برہان‘دہلی | 1956-6 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
بے شک ہمیں جرأت کا دھنی غم نے کیا ہے | برہان‘دہلی | 1959-6 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
دونوں عالم میں ہے ہر درد کا درماں ہونا | برہان‘دہلی | 1959-5 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
لے کے آئی ہے مجھے عالم اسکاں کے قریب | برہان‘دہلی | 1960-8 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
آتی ہے اک آواز مجھے دل کی طرف سے | برہان‘دہلی | 1965-1 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
ہوں گرمِ سخن شاہد معنیٰ پہ نظر ہے | برہان‘دہلی | 1966-3 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
یہی سبب ہے کہ تنظیمِ باہمی نہ رہی | برہان‘دہلی | 1962-10 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
جسے عزمِ سفر کی دُھن مذاقِ سعی کامل دے | برہان‘دہلی | 1954-12 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
دیوانگی عشق کا ساماں لیے ہوئے | برہان‘دہلی | 1957-12 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
الم آدابِ ضبط غم سے جو معذور ہو جائیں | برہان‘دہلی | 1958-3 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
زمانہ زندگی سے بڑھ کے بے تابانہ ملتا ہے | برہان‘دہلی | 1958-10 | منظومات: غزلیں | 59 - 59 | |
چمن ہو کہ صحنِ بیاباں جنوں کے ہر اک سمت پھیلے ہوئے سلسلے ہیں | برہان‘دہلی | 1957-8 | منظومات: غزلیں | 59 - 60 | |
ضرورت انسان | برہان‘دہلی | 1951-6 | منظومات: نظمیں | 59 - 60 | |
مرثیہ سیماب | برہان‘دہلی | 1951-4 | منظومات: نظمیں | 59 - 62 | |
سبک روی | برہان‘دہلی | 1954-7 | منظومات: رباعیات | 60 - 60 | |
ہوائے فصلِ گل ہی بن کے دیوانہ نہیں اٹھی | برہان‘دہلی | 1955-5 | منظومات: نظمیں | 60 - 60 | |
بڑھ گئی آسانی مشکل سے مشکل اور بھی | برہان‘دہلی | 1955-2 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
فرمودۂ قرآن | برہان‘دہلی | 1957-3 | منظومات: نظمیں | 60 - 60 | |
کار فرما ہوں اگر ہمتیں انسانوں کی | برہان‘دہلی | 1966-9 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
میں تو صبح و شام جگا رہا ہوں جہاں کو غفلتِ عام سے | برہان‘دہلی | 1966-8 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
دریدہ جیب ہیں گل وقفِ گریہ شبنم ہے | برہان‘دہلی | 1959-2 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
سکونِ دل کا کہیں بھی تو اہتمام نہیں | برہان‘دہلی | 1964-3 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
دل تو ہے جرأت نظارہ بڑھانے کے لیے | برہان‘دہلی | 1967-7 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
یونہی شوقِ سفر کرتا رہا گر رہبری میر ی | برہان‘دہلی | 1967-5 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
دل مکدّر | برہان‘دہلی | 1954-7 | منظومات: رباعیات | 60 - 60 | |
یہاں جو درخورِ توفیق غم پائے نہیں جاتے | برہان‘دہلی | 1962-3 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
حدیثِ زندگی | برہان‘دہلی | 1961-6 | منظومات: نظمیں | 60 - 60 | |
زمانہ تنگ بے اہل غرض کی باد خوانی سے | برہان‘دہلی | 1965-9 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
متاعِ غم چمن کو دی باندازِ دگر میں نے | برہان‘دہلی | 1966-12 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
کبھی سوچابھی اے خانہ براندازِچمن تونے | برہان‘دہلی | 1952-6 | منظومات: نظمیں | 60 - 60 | |
خدا جانے شبِ عشرت کے افسانے کہاں پہنچے | برہان‘دہلی | 1960-4 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
وقت نظارہ وہ توفیق تماشا دے مجھے | برہان‘دہلی | 1964-4 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
الم گردل حریفِ گردشِ ایام ہو جائے | برہان‘دہلی | 1956-9 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
طائر سدرہ یہ میر ا نہ کھلے راز کہیں | برہان‘دہلی | 1951-2 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
حرم کی رونقیں یا جلوۂِ دیر مغاں دیکھیں | برہان‘دہلی | 1964-8 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
خامی عشق | برہان‘دہلی | 1954-7 | منظومات: رباعیات | 60 - 60 | |
صبا ٹھہرے نہ گل ٹھہرے نہ جوئے نغمہ خواں ٹھہرے | برہان‘دہلی | 1956-4 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
سوزِ غم ہر رنگ میں ہے سوختہ جانوں کے ساتھ | برہان‘دہلی | 1960-9 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
منزل بہ منزل آپ کے تیرِ نظر گئے | برہان‘دہلی | 1961-3 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
ساقی ہے مے کدہ ہے شرابِ کہن نہیں | برہان‘دہلی | 1966-11 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
نقشِ حیات | برہان‘دہلی | 1954-7 | منظومات: رباعیات | 60 - 60 | |
کیوں ظلم کا شکار وہاں زندگی نہ ہو | برہان‘دہلی | 1965-6 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
جانبازی و سرگرمیِ مستانہ سمجھ لے | برہان‘دہلی | 1966-7 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
فروغِ بزم ہستی شمعِ فانوسِ یقین میں ہوں | برہان‘دہلی | 1966-1 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
اہلِ محفل زندگی غم کا حاصل دیکھتے | برہان‘دہلی | 1967-6 | منظومات: غزلیں | 60 - 60 | |
پابند ہوس رتبہ تسلیم و رضا دیکھ | برہان‘دہلی | 1951-10 | منظومات: نظمیں | 60 - 60 | |
جلوۂ گلفام کو دیکھ | برہان‘دہلی | 1961-10 | منظومات: نظمیں | 60 - 60 | |
ایک قدیم عیدگاہ میں دعا | برہان‘دہلی | 1945-4 | منظومات: نظمیں | 60 - 61 | |
خودی نا آشنا میر ا مذاقِ بے خودی کیوں ہو | برہان‘دہلی | 1951-1 | منظومات: نظمیں | 61 - 61 | |
پھر دل میں مرے تازہ لگن پیدا ہوئی ہے | برہان‘دہلی | 1959-10 | منظومات: غزلیں | 61 - 61 | |
محبت روزِ اول ہی سے میر ِ بزمِ امکاں تھی | برہان‘دہلی | 1965-5 | منظومات: غزلیں | 61 - 61 | |
دعوتِ سیرِ چمن ہے خلشِ یار مجھے | برہان‘دہلی | 1966-4 | منظومات: غزلیں | 61 - 61 | |
گرفتارِ قفس کی فکر ہے اربابِ گلشن کو | برہان‘دہلی | 1946-8 | منظومات: غزلیں | 61 - 61 | |
ادب کرتا ہے خود ساقی مے خانہ نشیں میر ا | برہان‘دہلی | 1956-2 | منظومات: غزلیں | 61 - 61 | |
کہنے کو یوں تو عقدۂ مشکل کہیں جسے | برہان‘دہلی | 1957-6 | منظومات: غزلیں | 61 - 61 | |
ہواکرتے ہیں جس سے لالہ و گل کے نشاں پیدا | برہان‘دہلی | 1964-5 | منظومات: غزلیں | 61 - 61 | |
فنا کے خوف میں ذوقِ ثبات بھی تو نہیں | برہان‘دہلی | 1957-2 | منظومات: غزلیں | 61 - 61 | |
ہر پردۂ مجاز کہ چلو کہیں | برہان‘دہلی | 1957-2 | منظومات: غزلیں | 61 - 61 | |
ارادے کیا ہیں اب کے نوبہار جلوہ پرور کے | برہان‘دہلی | 1962-2 | منظومات: غزلیں | 61 - 61 | |
چھلک رہا ہے لہو جلوۂ بہار نہیں | برہان‘دہلی | 1967-4 | منظومات: غزلیں | 61 - 61 | |
نالۂ دل | برہان‘دہلی | 1958-1 | منظومات: نظمیں | 61 - 62 | |
دیکھ لیتا ہوں | برہان‘دہلی | 1953-9 | منظومات: نظمیں | 62 - 62 | |
زائرینِ حرم سے… | برہان‘دہلی | 1964-6 | منظومات: غزلیں | 62 - 62 | |
جب دل کے دونوں حرف بہم کر دیے گئے | برہان‘دہلی | 1958-9 | منظومات: غزلیں | 62 - 62 | |
ہم شکوۂ آزارِ بتاں کرتے رہیں گے | برہان‘دہلی | 1967-9 | منظومات: غزلیں | 62 - 62 | |
مشکلیں جتنی تھیں بحر غم آساں کر چکے | برہان‘دہلی | 1951-7 | منظومات: غزلیں | 62 - 62 | |
خود یہ آواز بھی ہے صاحبِ آواز بھی ہے | برہان‘دہلی | 1958-11 | منظومات: غزلیں | 62 - 62 | |
فصلِ گل دیکھا کیے فصل خزاں دیکھا کیے | برہان‘دہلی | 1941-7 | منظومات: غزلیں | 62 - 62 | |
دعوتِ شوق | برہان‘دہلی | 1951-11 | منظومات: نظمیں | 62 - 62 | |
نظر انجام پر رکھیں نہ کیوں انجام سے پہلے | برہان‘دہلی | 1963-5 | منظومات: غزلیں | 62 - 62 | |
عشق خود عینِ حقیقت بھی ہے افسانہ بھی | برہان‘دہلی | 1962-5 | منظومات: غزلیں | 63 - 63 | |
اب نظر آتی ہے شیشوں میں نہ پیمانوںمیں | برہان‘دہلی | 1965-8 | منظومات: غزلیں | 63 - 63 | |
لیے ساغر میں ہر گل بادۂ گل فام آتا ہے | برہان‘دہلی | 1958-7 | منظومات: غزلیں | 63 - 63 | |
مقامِ عشق ہیں اوّل ہی سے آساں بھی مشکل بھی | برہان‘دہلی | 1966-10 | منظومات: غزلیں | 63 - 63 | |
جو ہیں رندِ ازل گلشن کو میخانہ سمجھتے ہیں | برہان‘دہلی | 1958-12 | منظومات: غزلیں | 63 - 63 | |
درد کی ٹیس کو کچھ اور اُبھر جانے دے | برہان‘دہلی | 1963-1 | منظومات: غزلیں | 63 - 63 | |
کھلتا تو ہے یہ راز،مگر موت ہی کے بعد | برہان‘دہلی | 1968-8 | منظومات: غزلیں | 63 - 63 | |
دل سرِدار انا الحق صدا دے نہ کہیں | برہان‘دہلی | 1963-8 | منظومات: غزلیں | 63 - 63 | |
فرش بہار | برہان‘دہلی | 1951-3 | منظومات: نظمیں | 63 - 64 | |
قند پارسی | برہان‘دہلی | 1954-5 | منظومات: نظمیں | 64 - 64 | |
بلائے جاں تھا مرا نالہ رساکہ نہیں | برہان‘دہلی | 1950-9 | منظومات: غزلیں | 64 - 64 | |
سبیلِ کوثر و زمزم پہ تشنہ کام آپہنچے | برہان‘دہلی | 1963-4 | منظومات: غزلیں | 64 - 64 | |
رسائیِ دلِ سرگشتۂ منزل کہاں تک ہے | برہان‘دہلی | 1963-7 | منظومات: غزلیں | 64 - 64 | |
داستانِ قفس | برہان‘دہلی | 1950-11 | منظومات: نظمیں | 65 - 65 | |
اب وادیِ پُر خار میں چلنے نہیں دیتے | برہان‘دہلی | 1968-1 | منظومات: غزلیں | 65 - 65 | |
ہزاروں منزلوں کا آپ حامل ہوتا جاتا ہے | برہان‘دہلی | 1941-8 | منظومات: غزلیں | 66 - 66 | |
جلوۂ حسنِ ازل کے آئینہ داروں کو دیکھ | برہان‘دہلی | 1969-8 | منظومات: غزلیں | 67 - 67 | |
صبح آتی ہے لیے خندۂ شوخ و بے باک | برہان‘دہلی | 1969-11 | منظومات: غزلیں | 67 - 67 | |
ساقی سے | برہان‘دہلی | 1968-6 | منظومات: نظمیں | 67 - 67 | |
حق سمجھتا ہوں جسے وہ کہیں باطل تو نہیں | برہان‘دہلی | 1968-11 | منظومات: غزلیں | 67 - 67 | |
آخری مکتوب | برہان‘دہلی | 1969-6 | رسائل و جرائد: بترتیب حروفِ تہجی | 67 - 67 | |
صبح آتی ہے لیے خندۂ شوخ و بے باک | برہان‘دہلی | 1969-9 | منظومات: غزلیں | 68 - 68 | |
کھلتا تو ہے یہ راز مگر موت ہی کے بعد | برہان‘دہلی | 1969-6 | منظومات: غزلیں | 68 - 68 | |
اہلِ چمن ہیں عزمِ بیاباں کیے ہوئے | برہان‘دہلی | 1969-12 | منظومات: غزلیں | 68 - 68 | |
ایک حدیث کی شاعرانہ تفسیر | برہان‘دہلی | 1942-9 | منظومات: نظمیں | 68 - 69 | |
تو نہیں ہے تو بہارِ چمنستاں ہی سہی | برہان‘دہلی | 1969-6 | منظومات: غزلیں | 69 - 69 | |
دیکھا مری نظر نے تمھیں ہر حجاب میں | برہان‘دہلی | 1968-2 | منظومات: غزلیں | 69 - 69 | |
سجی ہے جلوہ عرفانِ حق سے جن کی پیشانی | برہان‘دہلی | 1941-10 | منظومات: نعتیں | 70 - 72 | |
دل تو ہے جرأتِ نظارہ بڑھانے کے لیے | برہان‘دہلی | 1969-7 | منظومات: غزلیں | 71 - 71 | |
حسنِ ازل | برہان‘دہلی | 1941-5 | منظومات: نظمیں | 71 - 72 | |
شمع شبستان سے | برہان‘دہلی | 1944-5 | منظومات: نظمیں | 71 - 72 | |
شمع بزمِ حسن ہم پروانۂ جاں باز ہم | برہان‘دہلی | 1943-6 | منظومات: غزلیں | 72 - 72 | |
اے مسلمان آ | برہان‘دہلی | 1943-8 | منظومات: نظمیں | 73 - 75 | |
افشائے راز | برہان‘دہلی | 1944-4 | منظومات: نظمیں | 74 - 74 | |
قربانی | برہان‘دہلی | 1942-8 | منظومات: نظمیں | 74 - 76 | |
مصیبت آنے والی ہے کوئی میر ے نشیمن پر | برہان‘دہلی | 1943-11 | منظومات: غزلیں | 75 - 75 | |
قند پارسی | برہان‘دہلی | 1943-1 | منظومات: نظمیں | 75 - 75 | |
اقتدائے مرکز | برہان‘دہلی | 1943-5 | منظومات: نظمیں | 75 - 76 | |
قید میں ہوں جب سے دل میر ا جنوں پرور ہوا | برہان‘دہلی | 1942-10 | منظومات: غزلیں | 76 - 76 |